١٧۔۔۔۔۔ حضرت ابو قتادہ رضی اللہ عنہ کی حدیث کے الفاظ یہ ہیں ۔۔
” ان المومن اذا مات اجلس فی قبرہ فیقال لہ من ربک فیقول اللہ تعالی ۔۔۔۔۔ الحدیث ۔“
( تحاف السادة المتقین ص ٤١٨ ج ١٠، شرح الصدود ص ٥٥)
ترجمہ:- جب مومن مرجاتا ہے تو اسے اس کی قبر میں بٹھایا جاتا ہے،پھر اس سے کھا جاتا ھے کہ تیرا رب کون ہے...؟ وہ کھتا ہے اللہ تعالی ۔۔۔“
١٨۔۔۔۔۔ حضرت معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ کی حدیث کے الفاظ یہ ہیں ۔۔
”فاذا وضع فی قبرہ وسوی علیہ وتفرق عنہ اصحابہ، اتاہ منکر ونکیر، فیجلسانہ فی قبرہ ۔۔“
( اتحاف السادة المتقین ص ٤١٧ ج ١٠، شرح الصدور ص ٥٤)
ترجمہ:- جب مردے کو قبر میں رکھا جاتا ہے، اور اس پر مٹی ڈال دی جاتی ہے ار اس کو دفن کرنے والے رخصت ہوجاتے ہیں تو اس کے پاس منکر اور نکیر آتے ہیں، پس اسے قبر میں بٹھاتے ہیں ۔۔۔“
١٩۔۔۔۔۔ حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کی حدیث یہ ہیں ۔۔۔
”کیف انت فی اربع اذرع فی ذرا عین۔۔؟ ورایت منکرا ونکیرا قلت یا رسول اللہ وما منکر ونکیر! قال فتانا القبر ۔۔“
( اتحاف السادة ص ٤١٤ ج ١٠، شرح الصدور ص ٥٤)
ترجمہ:- چار ھاتھ لمبی اور دو ھاتھ چوڑی جگہ ( قبر) میں تیری کیا حالت ھوگی۔۔۔؟ جب تم منکر اور نکیر کو دیکھو گے، میں نے عرض کیا یا رسول اللہ ! منکر اور نکیر کون ہیں۔۔؟ فرمایا! قبر میں امتحان لینے والے فرشتے ۔۔“
0 Comments
Please do not enter any spam link in the comment box